مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے کہا ہے کہ وہابی نظریہ کی تشکیل اور ترویج میں سامراجی طاقتوں نے اہم نقش ایفا کیا ہے اوروہابی دہشت گرد تنظیم داعش کو امریکہ کی سرپرستی اوربھرپور حمایت حاصل ہے۔
آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے پیغمبر اسلام حضرت محمد (ص) کی رحلت اور حضرت امام حسن مجتبی (ع) اور حضرت امام رضا (ع) کی شہادت کی آمد پر تعزيت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کو پیغبمر اسلام کے اعلی اخلاق اور تعلیم کی ضرورت ہے لیکن اس دور میں بھی جاہلیت و بربریت کا زور ہے اسلام کی اعلی تعلیمات کو بدنام کرنے کے لئے سامراجی طاقتوں نے داعش اور القاعدہ جیسی وحشی اور جرائم پیشہ تنظیموں کو تشکیل دیا جنھوں نے بےگناہ افراد کے قتل عام میں نمایاں کردار ادا کیا ان دہشت گرد تنظیموں نے اسلامی فلسفہ جہاد کو بدنام کرنے کی بھر پور کوشش کی۔
آیت اللہ آملی لاریجانی نے کہا کہ جو مسالک مکتب اہلبیت (ع) سے دور ہیں وہ کبھی بھی سامراجی طاقتوں کے فریب میں آسکتے ہیں مکتب اہلبیت (ع) ہی وہ مکتب ہے جس نے ہر دور میں اسلام کو شیطانی اور سامراجی طاقتوں سے بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے اور آج بھی مکتب اہلبیت (ع) صحیح اسلام کی شناخت کا واحد راستہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہابی فرقہ کی تشکیل میں سامراجی طاقتوں نے اہم نقش ایفا کیا اور سامراجی طاقتوں نے وہابی نظریہ کے لوگوں کو مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات (مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ) پر مسلط بھی کردیا اور آج بھی وہابی نظریہ کے حامی بادشاہوں کی سامراجی طاقتوں کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔
آیت اللہ آملی لاریجانی نے کہا کہ امریکہ بالواسطہ اور بلاواسطہ داعش اور القاعدہ دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کررہا ہے اور تمام دہشت گرد تنظیموں کا تعلق وہابی فرقہ سے ہے اور وہابیوں کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں اور نہ ہی انھیں اسلام اور اہلبیت (ع) سے کوئی محبت اورہمدردی ہے وہابی دہشت گرد تنظیمیں سامراجی طاقتوں کے مفاد میں کام کررہی ہیں۔
آپ کا تبصرہ